Skip to main content

Featured

زلزلے کی مانگا میں پیشگوئی؟ کامچٹکا کا 8.8 شدت کا زلزلہ اور جاپانی فنکار کی حیران کُن "پیشن گوئی"

  زلزلے کی مانگا میں پیشگوئی؟ کامچٹکا کا 8.8 شدت کا زلزلہ اور جاپانی فنکار کی حیران کُن "پیشن گوئی" روس کے علاقے کامچٹکا میں 29 جولائی 2025 کو آنے والے 8.8 شدت کے شدید زلزلے نے نہ صرف روس بلکہ جاپان، امریکا، اور چین سمیت کئی ساحلی ممالک کو سونامی وارننگ جاری کرنے پر مجبور کر دیا۔ زلزلے کے بعد جہاں لاکھوں افراد سونامی الرٹس پر نظر جمائے بیٹھے تھے، وہیں چین میں 10 لاکھ سے زائد افراد نے اپنے اسمارٹ فونز پر ایک حیران کن چیز سرچ کی — 2021ء میں شائع ہونے والی ایک جاپانی مانگا (Comic Book)، جس میں جولائی 2025 میں ایک تباہ کن زلزلے کی پیش گوئی کی گئی تھی۔ اگرچہ مانگا میں یہ تاریخ 5 جولائی لکھی گئی تھی، لیکن اصل زلزلہ 29 جولائی کو آیا۔ اس معمولی فرق کے باوجود، سوشل میڈیا پر لوگوں نے اسے ایک حیران کُن "اتفاق" قرار دیا اور بعض افراد نے اسے سنجیدگی سے لینا شروع کر دیا۔ تاہم جاپانی ماہرینِ ارضیات نے اس "پیش گوئی" کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ زلزلے کی درست پیش گوئی سائنسی طور پر تاحال ناممکن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس قسم کی افواہیں عوام میں غیر ضروری خوف اور غلط فہمیاں پیدا...

سندھ میں 93 ہزار سے زائد اساتذہ کی بھرتی کا عمل مکمل، تدریسی نظام میں بہتری کی امید

 


سندھ میں 93 ہزار سے زائد اساتذہ کی بھرتی کا عمل مکمل، تدریسی نظام میں بہتری کی امید

محکمۂ تعلیم سندھ نے ملک کی تاریخ کی سب سے بڑی تقرری مہم کے تحت 93,118 پرائمری اور جونیئر ایلیمنٹری اساتذہ کی بھرتیاں مکمل کر لی ہیں۔ صوبائی وزیر تعلیم سردار علی شاہ نے کامیاب امیدواروں کو مبارکباد دیتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ یہ نئے اساتذہ اپنی ذمہ داریاں دیانت داری سے نبھائیں گے۔ اس اقدام کا مقصد تدریسی معیار کو بہتر بنانا ہے، جس کے لیے آئندہ مرحلے میں اساتذہ کی پیشہ ورانہ تربیت شروع کی جائے گی۔

وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ یہ عمل شفافیت اور میرٹ کے تحت مکمل کیا گیا، جس میں تھرڈ پارٹی ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ ان تقرریوں میں 65,147 پرائمری اساتذہ اور 27,701 جونیئر ایلیمنٹری اساتذہ شامل ہیں، جن میں 31,075 خواتین، 1,330 خصوصی افراد، اور 2,100 اقلیتی امیدوار شامل ہیں۔

ان بھرتیوں کے بعد سندھ کے 41,129 اسکولز میں تدریسی عملے کی فراہمی ممکن ہو گئی ہے جبکہ 5,000 سے زائد بند اسکول دوبارہ فعال ہو چکے ہیں۔ اس سے تعلیمی نظام میں بہتری کی امید کی جا رہی ہے، اور اسٹوڈنٹ-ٹیچر تناسب بھی اب 34.59 ہو چکا ہے۔

ضلع وار تقرریوں کی تفصیلات کے مطابق:

کراچی ڈویژن: 7,444 پی ایس ٹی، 5,643 جے ایس ٹی

حیدرآباد ڈویژن: 17,075 پی ایس ٹی، 6,904 جے ایس ٹی

سکھر ڈویژن: 11,619 پی ایس ٹی، 4,183 جے ایس ٹی

لاڑکانہ ڈویژن: 11,145 پی ایس ٹی، 4,034 جے ایس ٹی

میرپور خاص ڈویژن: 7,513 پی ایس ٹی، 2,916 جے ایس ٹی

شہید بینظیر آباد ڈویژن: 10,261 پی ایس ٹی، 4,020 جے ایس ٹی

سردار علی شاہ کے مطابق، نئے اساتذہ میں پی ایچ ڈی، انجینئرز اور اعلیٰ تعلیم یافتہ امیدوار بھی شامل ہیں، جو نظامِ تعلیم میں ایک مثبت پیش رفت کی علامت ہیں۔ انہوں نے ان اساتذہ کی بھی حوصلہ افزائی کی جو سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں محدود سہولتوں کے باوجود اپنی ذمہ داریاں ادا کر رہے ہیں۔

انہوں نے یقین دلایا کہ سندھ حکومت اساتذہ کے ساتھ کھڑی ہے، اور ان کے لیے تربیت اور سہولیات کی فراہمی ترجیح ہے تاکہ ایک مضبوط تعلیمی نظام کی بنیاد رکھی جا سکے۔

Comments