Skip to main content

Featured

پیٹرول اور ڈیزل سستا، کیروسین اور لائٹ ڈیزل مہنگا – یکم اگست سے قیمتوں میں رد و بدل کا امکان

 پیٹرول اور ڈیزل سستا، کیروسین اور لائٹ ڈیزل مہنگا – یکم اگست سے قیمتوں میں رد و بدل کا امکان یکم اگست 2025 سے پندرہ روزہ پیٹرولیم قیمتوں میں نمایاں رد و بدل کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ صنعتی ذرائع کے مطابق بین الاقوامی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی اور روپے کی ڈالر کے مقابلے میں قدر کی جزوی بہتری کے باعث حکومت پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کر سکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق: پیٹرول کی قیمت میں 9.07 روپے فی لیٹر کمی متوقع ہے، جس کے بعد اس کی نئی قیمت 272.16 سے کم ہو کر 263.08 روپے فی لیٹر ہو جائے گی۔ ڈیزل کی قیمت میں 3.73 روپے فی لیٹر کمی متوقع ہے، اور نئی قیمت 283.35 سے کم ہو کر 280.62 روپے فی لیٹر ہو جائے گی۔ تاہم دوسری طرف، دو مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے: مٹی کا تیل (کیروسین) کی قیمت 3.55 روپے فی لیٹر اضافے سے 181.33 سے بڑھ کر 184.88 روپے فی لیٹر ہو سکتی ہے۔ لائٹ ڈیزل کی قیمت 2.33 روپے فی لیٹر اضافے سے 167.76 سے بڑھ کر 170.09 روپے فی لیٹر ہو سکتی ہے۔ تجارتی ماہرین کے مطابق قیمتوں میں یہ رد و بدل عالمی مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ اور کرنسی ایکسچینج ریٹ کی ایڈجسٹمنٹ کا نتی...

شمالی کوریا کی روس کو غیرمشروط حمایت، یوکرین جنگ پر کھل کر اظہار یکجہتی

 


شمالی کوریا کی روس کو غیرمشروط حمایت، یوکرین جنگ پر کھل کر اظہار یکجہتی

شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے یوکرین تنازع کے معاملے پر روسی پالیسیوں کی غیر مشروط حمایت کا اعلان کر دیا ہے، جس سے عالمی سطح پر ایک نئی سفارتی صف بندی کی جھلک سامنے آئی ہے۔

یہ اعلان شمالی کوریا کے ساحلی شہر وونسان میں اُس وقت سامنے آیا جب روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے شمالی کوریا کے رہنما سے اہم ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی علاقائی سالمیت، خودمختاری اور سلامتی کے تحفظ کے عزم کا اعادہ کیا۔

روسی وزیر خارجہ نے اس موقع پر کہا:

"ہم شمالی کوریا کے ساتھ اپنی اسٹریٹیجک شراکت داری کو مزید مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔"

ملاقات کے دوران روس نے شمالی کوریا کے خلاف کسی بھی بیرونی دباؤ یا جارحیت کی مخالفت کرتے ہوئے واضح پیغام دیا کہ ماسکو، پیونگ یانگ کی سالمیت کا مکمل دفاع کرے گا۔

یہ پیشرفت ایسے وقت پر ہوئی ہے جب یوکرین جنگ مغربی ممالک اور روس کے درمیان کشیدگی کی نئی بلندیوں کو چھو رہی ہے۔ شمالی کوریا کا روس کے ساتھ کھل کر اظہار یکجہتی کرنا نہ صرف جغرافیائی سیاست میں تبدیلی کی علامت ہے بلکہ مشرقی ایشیا میں نئی طاقتوں کے بلاک کی تشکیل کا عندیہ بھی دیتا ہے۔

Comments