Skip to main content

Featured

زلزلے کی مانگا میں پیشگوئی؟ کامچٹکا کا 8.8 شدت کا زلزلہ اور جاپانی فنکار کی حیران کُن "پیشن گوئی"

  زلزلے کی مانگا میں پیشگوئی؟ کامچٹکا کا 8.8 شدت کا زلزلہ اور جاپانی فنکار کی حیران کُن "پیشن گوئی" روس کے علاقے کامچٹکا میں 29 جولائی 2025 کو آنے والے 8.8 شدت کے شدید زلزلے نے نہ صرف روس بلکہ جاپان، امریکا، اور چین سمیت کئی ساحلی ممالک کو سونامی وارننگ جاری کرنے پر مجبور کر دیا۔ زلزلے کے بعد جہاں لاکھوں افراد سونامی الرٹس پر نظر جمائے بیٹھے تھے، وہیں چین میں 10 لاکھ سے زائد افراد نے اپنے اسمارٹ فونز پر ایک حیران کن چیز سرچ کی — 2021ء میں شائع ہونے والی ایک جاپانی مانگا (Comic Book)، جس میں جولائی 2025 میں ایک تباہ کن زلزلے کی پیش گوئی کی گئی تھی۔ اگرچہ مانگا میں یہ تاریخ 5 جولائی لکھی گئی تھی، لیکن اصل زلزلہ 29 جولائی کو آیا۔ اس معمولی فرق کے باوجود، سوشل میڈیا پر لوگوں نے اسے ایک حیران کُن "اتفاق" قرار دیا اور بعض افراد نے اسے سنجیدگی سے لینا شروع کر دیا۔ تاہم جاپانی ماہرینِ ارضیات نے اس "پیش گوئی" کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ زلزلے کی درست پیش گوئی سائنسی طور پر تاحال ناممکن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس قسم کی افواہیں عوام میں غیر ضروری خوف اور غلط فہمیاں پیدا...

"یوٹیوب کی نئی مونیٹائزیشن پالیسی: اے آئی اور ری شیئر شدہ مواد کے دن گنے جا چکے!"

 


"یوٹیوب کی نئی مونیٹائزیشن پالیسی: اے آئی اور ری شیئر شدہ مواد کے دن گنے جا چکے!"

یوٹیوب نے اپنے پارٹنر پروگرام کی مونیٹائزیشن پالیسی میں بڑی اور سخت تبدیلی کا اعلان کر دیا ہے، جو 15 جولائی 2025 سے نافذ العمل ہوگی۔ نئی پالیسی کا بنیادی مقصد صرف اصلی، معیاری اور تخلیقی مواد کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، جب کہ غیر مستند، دہرائے گئے اور مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ مواد کو آمدنی سے محروم کر دینا ہے۔

یوٹیوب کا کہنا ہے کہ وہ ان چینلز کی مونیٹائزیشن بند کر دے گا جو بڑے پیمانے پر اے آئی جنریٹڈ یا دوسروں کا ری شیئر شدہ مواد شائع کرتے ہیں۔ اگرچہ یوٹیوب نے "غیر مستند" یا "ری شیئرڈ" مواد کی کوئی باقاعدہ تعریف فراہم نہیں کی، لیکن ماہرین کے مطابق یہ ان ویڈیوز پر اثر ڈالے گا جن میں اصل چہرے، آواز یا منفرد انداز شامل نہ ہو — جیسے کہ بغیر چہرے کی گیمنگ ویڈیوز یا اے آئی سے تیار کردہ وائس اوورز۔

اب تک یوٹیوب سے کمائی کے لیے ضروری تھا کہ چینل پر 1,000 سبسکرائبرز اور 4,000 واچ ٹائم گھنٹے (12 ماہ میں) یا 90 دنوں میں 10 ملین شارٹس ویوز ہوں۔ اب ان شرائط کے ساتھ ساتھ مواد کی اصلیت اور معیار بھی سختی سے جانچا جائے گا۔

یوٹیوب ہر چینل کا انفرادی جائزہ لے گا اور پھر یہ فیصلہ کرے گا کہ چینل کو مونیٹائزیشن کی اجازت ملے یا نہیں۔ ایک بار منظوری کے بعد، یوٹیوبر کی آمدنی CPM (فی ہزار ویوز کی قیمت) کے حساب سے دی جاتی ہے، جو عام طور پر 0.50 ڈالر سے 10 ڈالر کے درمیان ہو سکتی ہے، مگر اس میں سے یوٹیوب اپنا حصہ کاٹتا ہے جس کے بعد اصل آمدنی (RPM) یوٹیوبر کو ملتی ہے۔

نتیجہ:
یوٹیوبرز کو اب اور بھی محتاط ہو جانا ہوگا — صرف اے آئی یا ری اپلوڈ پر انحصار کرنے والوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بج چکی ہے، جب کہ اصلی اور تخلیقی تخلیق کاروں کے لیے مواقع بڑھ گئے ہیں۔


Comments