Skip to main content

Featured

قیامت خیز بارشیں، کلاؤڈ برسٹ اور سیلابی ریلے – خیبرپختونخوا میں تباہی، 25 جاں بحق، درجنوں زخمی

 قیامت خیز بارشیں، کلاؤڈ برسٹ اور سیلابی ریلے – خیبرپختونخوا میں تباہی، 25 جاں بحق، درجنوں زخمی ملک بھر میں مون سون کے نئے اور طاقتور اسپیل کا دھواں دھار آغاز ہوچکا ہے، جس نے خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع کو شدید متاثر کیا۔ صوابی میں کلاؤڈ برسٹ اور سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی، جہاں مکانات گرنے اور ریلوں میں بہہ جانے سے 25 افراد جاں بحق اور 35 زخمی ہوگئے، جب کہ 40 افراد تاحال لاپتا ہیں۔ بارش اور سیلاب سے درجنوں مکانات اور دکانیں تباہ ہوگئیں، لوگ ملبے تلے دب گئے، متعدد خاندان گھروں کی چھتوں پر محصور ہوگئے۔ سوات، مینگورہ، پشاور اور ایبٹ آباد میں ندی نالوں میں طغیانی اور بارش کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔ شاہراہ قراقرم اور متعدد مقامی سڑکیں لینڈ سلائیڈنگ اور بارشوں کے باعث بند ہوگئیں، جس سے امدادی ٹیموں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ ڈی سی صوابی نصر اللہ خان کے مطابق، متاثرہ علاقوں میں خواتین اور بچوں سمیت ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی ہے۔ دالوڑی بالا اور سرکوئی پایاں میں مکانات گرنے سے کئی لوگ جاں بحق اور زخمی ہوئے۔ پاک فوج کے امدادی ہیلی کاپٹرز اور مقامی ریسکیو ٹیمیں متاثرہ دیہات میں پہنچ چکی ہیں ا...

ایئر انڈیا فلائٹ 171 کا المناک حادثہ: ابتدائی تحقیقات میں دل دہلا دینے والا انکشاف

 


ایئر انڈیا فلائٹ 171 کا المناک حادثہ: ابتدائی تحقیقات میں دل دہلا دینے والا انکشاف

جون 2025 میں پیش آنے والا ایئر انڈیا فلائٹ 171 کا حادثہ اب تک کا سب سے افسوسناک فضائی سانحہ بن چکا ہے، جس میں 260 قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔
تازہ ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں جو حقائق سامنے آئے ہیں وہ نہ صرف چونکا دینے والے ہیں بلکہ طیارہ آپریٹنگ سسٹمز کی حفاظت اور عملے کی تربیت پر سنگین سوالات بھی کھڑے کرتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، بوئنگ 787 ڈریم لائنر کے ٹیک آف کے فوراً بعد دونوں فیول کنٹرول سوئچز اچانک 'کٹ آف' پوزیشن میں چلے گئے، جس سے دونوں انجنوں کو ایندھن کی فراہمی رک گئی۔ نتیجتاً جہاز مکمل پاور لوڈ ڈاؤن کا شکار ہو کر تباہ ہو گیا۔

یہ بات خاصی تشویشناک ہے کہ ’کٹ آف‘ سوئچ عمومی طور پر صرف لینڈنگ کے بعد استعمال کیا جاتا ہے، پرواز کے دوران نہیں۔
کاک پٹ کی آوازوں کی ریکارڈنگ سے پتا چلا کہ پرواز کے دوران ایک پائلٹ نے دوسرے سے سوال کیا:

"تم نے فیول کنٹرول سوئچ کٹ آف کیوں کیا؟"
جس پر جواب آیا:
"میں نے نہیں کیا۔"

اب تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ یہ گفتگو کس پائلٹ نے کی۔ اطلاعات کے مطابق، پرواز کے وقت معاون پائلٹ (کو پائلٹ) طیارہ اڑا رہے تھے جبکہ کپتان نگرانی کر رہے تھے۔

 یہ حادثہ کیا سکھا گیا؟
یہ واقعہ عالمی ہوابازی اداروں کے لیے ایک وارننگ ہے کہ پرانی مشینری، انسانی غلطی، اور حفاظتی چیک کی کمی کس طرح سیکنڈوں میں سینکڑوں جانوں کو نگل سکتی ہے۔
تحقیقات کا حتمی نتیجہ ابھی باقی ہے، مگر یہ ابتدائی انکشاف ہوابازی کی دنیا میں گہری تشویش پیدا کر چکا ہے۔

Comments