Skip to main content

Featured

قیامت خیز بارشیں، کلاؤڈ برسٹ اور سیلابی ریلے – خیبرپختونخوا میں تباہی، 25 جاں بحق، درجنوں زخمی

 قیامت خیز بارشیں، کلاؤڈ برسٹ اور سیلابی ریلے – خیبرپختونخوا میں تباہی، 25 جاں بحق، درجنوں زخمی ملک بھر میں مون سون کے نئے اور طاقتور اسپیل کا دھواں دھار آغاز ہوچکا ہے، جس نے خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع کو شدید متاثر کیا۔ صوابی میں کلاؤڈ برسٹ اور سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی، جہاں مکانات گرنے اور ریلوں میں بہہ جانے سے 25 افراد جاں بحق اور 35 زخمی ہوگئے، جب کہ 40 افراد تاحال لاپتا ہیں۔ بارش اور سیلاب سے درجنوں مکانات اور دکانیں تباہ ہوگئیں، لوگ ملبے تلے دب گئے، متعدد خاندان گھروں کی چھتوں پر محصور ہوگئے۔ سوات، مینگورہ، پشاور اور ایبٹ آباد میں ندی نالوں میں طغیانی اور بارش کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔ شاہراہ قراقرم اور متعدد مقامی سڑکیں لینڈ سلائیڈنگ اور بارشوں کے باعث بند ہوگئیں، جس سے امدادی ٹیموں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ ڈی سی صوابی نصر اللہ خان کے مطابق، متاثرہ علاقوں میں خواتین اور بچوں سمیت ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی ہے۔ دالوڑی بالا اور سرکوئی پایاں میں مکانات گرنے سے کئی لوگ جاں بحق اور زخمی ہوئے۔ پاک فوج کے امدادی ہیلی کاپٹرز اور مقامی ریسکیو ٹیمیں متاثرہ دیہات میں پہنچ چکی ہیں ا...

یورپ کو آزادی و غیرجانبداری دکھانی چاہیے: ایرانی وزیرِ خارجہ کا پیغام

 


یورپ کو آزادی و غیرجانبداری دکھانی چاہیے: ایرانی وزیرِ خارجہ کا پیغام

ایران کے وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ اگر یورپ واقعی عالمی معاملات میں مؤثر کردار ادا کرنا چاہتا ہے، تو اسے اپنی آزادی اور غیرجانبداری کا مظاہرہ کرنا ہوگا، خاص طور پر اسرائیلی جارحیت کی کھلے الفاظ میں مذمت کرنی چاہیے۔

فرانسیسی اخبار لی موندے کو دیے گئے ایک تفصیلی انٹرویو میں عباس عراقچی نے کہا کہ یورپ کو محض امریکی پالیسی کی پیروی کرنے کے بجائے ایک غیرجانبدار ثالث کے طور پر کردار ادا کرنا چاہیے، خاص طور پر ایران کے جوہری معاہدے (JCPOA) کی بحالی کے معاملے میں۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ تہران اور واشنگٹن کے درمیان براہِ راست نہیں تو کچھ دوست ممالک کے ذریعے سفارتی تبادلے جاری ہیں، جو مخصوص شرائط کے تحت مذاکرات کی نئی شکل اختیار کر سکتے ہیں۔

جوہری معاہدے سے دستبرداری کا کوئی ارادہ نہیں
وزیرِ خارجہ نے واضح کیا کہ ایران جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (NPT) سے دستبردار ہونے کا ارادہ نہیں رکھتا، تاہم ایرانی پارلیمنٹ کی بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) سے تعاون کو معطل کرنے کی قرارداد نے اقوامِ متحدہ کے اس ادارے کی جوہری تنصیبات کی نگرانی کو فی الحال معطل کر دیا ہے۔

جوہری تنصیبات پر حملے اور یورینیم کا غیر یقینی مستقبل
حال ہی میں 12 روزہ جنگ کے دوران امریکہ اور اسرائیل نے ایران کے تین بڑے افزودگی مراکز – نتنز، فردو، اور اصفہان – کو نشانہ بنایا۔ اگرچہ ایران یا IAEA نے ان تنصیبات کو پہنچنے والے نقصان پر کوئی باضابطہ رپورٹ جاری نہیں کی، لیکن خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ایران کے پاس موجود تقریباً 9 ٹن افزودہ یورینیم میں سے خاص طور پر وہ مقدار جو 60 فیصد تک افزودہ ہو چکی تھی (400 کلوگرام)، اب غیر یقینی صورتحال کا شکار ہے۔

عباس عراقچی کا مؤقف تھا کہ ایسے حملوں اور دباؤ کے باوجود ایران اپنے پرامن مقاصد سے پیچھے نہیں ہٹے گا، لیکن دنیا کو انصاف اور توازن کی بنیاد پر معاملات دیکھنے ہوں گے۔

Comments